Monday, January 10, 2011

شادی کی پہلی رات

آج گھر میں کافی کھُشی کا ماہؤل تھا۔ لیکِن میں سبسے جیادا کھُش تھا اؤر ہواُوں بھی کیوں نا، میری شادی جو تھی۔

شادی کے باد میں اَپنی بیوی سونُو کو لیکر اَبھی گھر آیا تھا۔ سونُو نے اَپنا پہلا پیر گھر کے اَندر رکھا اؤر اَپنے پیر سے چاولوں کا برتن گِرا دِیا۔ میری ماں اؤر میری بہنیں اُسے لیکر اَندر چلی گئی۔ گھر میں سب لوگ اَپنے کام میں لگے ہُئے تھے، لیکِن میں رات کا اِنتزار کر رہا تھا۔

آج میری سُہاگ رات جو تھی۔

رات ہُئی اؤر میں اَپنے کمرے میں آیا، سونُو بیڈ پر میرا اِنتزار کر رہی تھی، میںنے درواجے کی کُںڈی اَندر سے بند کر دی۔ شاید سونُو نے مُجھے دیکھا اؤر اَپنی نزریں جھُکا لیں۔ میں بیڈ کے پاس آیا اؤر سونُو کے پاس بیٹھ گیا۔

باتیں کرتے کرتے مینے اَپنا ہاتھ سونُو کی جاںگھ پر رکھ دِیا۔ اُسنے کوئی وِرودھ نہیں کِیا، اَب میںنے اَپنے ہاتھوں سے اُسکا چیہرا اُٹھایا اؤر اُسکے گالوں پر چُوم لِیا۔ اُسنے اَپنی آںکھے بند کر لیں۔ اَب میںنے اُسکے ہوںٹھوں پر چُوما۔

اُفऽऽ !!

کیا گُلاب کی پںکھُڑی جیسے ملائیدار ہوںٹھ تھے۔ میںنے اُسکے ہوںٹھو کو چُوسنا شُرُ کِیا اؤر دھیرے دھیرے اَپنے ہاتھ اُسکے شریر پر چلانے لگا۔ اُسکی ساںسیں تیج ہونے لگی۔ میںنے اُسکے اُروجوں پر ہاتھ رکھا اؤر اُنکو دبانے لگا اُسکے مُںہ سے سی۔ّ۔۔ سی۔ّ۔॥ کی اَواجیں نِکلنے لگی۔

وو پُوری ترہ سے اُتّیجِت ہو چُکی تھی۔ میںنے اُسکے کپڑے اُتارنے شُرُ کِیے، پہلے ساڑی، پھِر بلاُّج اؤر پھِر پیٹِکوٹ اَب وو سِرف لال رںگ کی برا اؤر پینٹی میں تھی۔ اُسکو اِس ترہ سے دیکھ کر میری آںکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئی۔ اُف ! کیا گجب کا بدن تھا اُسکا ! دُودھ کی ترہ سفید بدن اؤر اُسکے اُوپر لال رںگ کی برا اؤر پینٹی ! سونُو بِلکُل اَپسرا کی ترہ لگ رہی تھی۔

میرا لںڈ ایکدم کھڑا ہو چُکا تھا اؤر پینٹ پھاڈ کر باہر آنے کو بیتاب تھا۔ میںنے اَپنا اَنڈروِیر چھوڑ کر سارے کپڑے اُتار دِیے اؤر سونُو اُوپر آکر اُسکو بیتہاشا چُومنے لگا۔ اَب میںنے اُسکی برا کو اُتار دِیا اؤر اُسکے دونوں کبُوتروں کو آزاد کر دِیا۔ کیا مست بُوبس تھے اُسکے ! ایکدم ٹائیٹ !

میں اُسکے دونوں کبُوتروں کو چُوسنے لگا۔ اُسکے مُںہ سے سی۔ّ۔ّ۔ّسی۔ّ۔ّ۔ّاُف۔ّ۔ّ۔ّہای۔ّ۔ّ۔۔ کی آواجیں نِکلنے لگی۔

وو کہنے لگی- جانیمن اؤر جور سے چُوسو ! مسل دو اِنکو !

اَب میںنے اُسکی پینٹی کو بھی اُتار دِیا۔ کیا چُوت تھی اُسکی ! ایکدم گُلابی ! ایک بھی بال نہیں تھا ! اُسکی چُوت کی دونوں پھاںکے پھڈک رہی تھی۔

میںنے پاگلوں کی ترہ اُسکی چُوت کو چاٹنا شُرُ کر دِیا۔ اُسنے اَپنی دونوں ٹاںگوں کو اُٹھا کر میرے کندھوں پر رکھ دِیا اؤر میرا سر اَپنے ہاتھوں سے اَپنی چُوت پر دبا دِیا اؤر بولنے لگی- اؤر جور سے چاٹو ! آج میرا سارا پانی نِکال دو میرے سیںیا !
میں بھی اُسکی چُوت کو جور جور سے چاٹنے لگا۔ میرا من ایسا کر رہا تھا کِ اُسکی چُوت میں ہی گھُس جاُّوں !

میںنے چاٹ چاٹ کر اُسکا سارا پانی نِکال دِیا۔

میںنے اَپنا اَنڈروِیر بھی اُتار دِیا اؤر اَپنا 7 اِنچ لمبا اؤر 3 اِنچ موٹا لںڈ اُسکے ہاتھ میں دے دِیا۔ اُسنے میرے لںڈ کو دیکھا اؤر کہا- اِتنا موٹا لںڈ میری چُوت کے اَندر کیسے گھُسیگا؟

میںنے کہا- جانیمن گھُسیگا تو باد میں، پہلے اِسکا سواد تو لو !

اُسنے میرا لںڈ اَپنے مُںہ میں لے لِیا اؤر اُسکو چُوسنے لگی۔ اُسنے میرے لںڈ کی چمڑی کو اُوپر سے اَلگ کِیا اؤر میرے لںڈ کے سُپاڑے کو چُوسنے لگی۔ اُسکے اِس ترہ سے لںڈ چُوسنے سے میں پاگل ہو گیا۔

اَب ہم 69 کی پوجِشن میں آ گیے۔ ہاے ! کیا چُوتڑ تھے اُسکے ! ایک دم گول اؤر موٹے موٹے ! مین اُسکے چُوتڑوں کو مسلنا شُرُ کر دِیا جِسّے وو اؤر اُتّیجِت ہو گئی اؤر جور جور سے میرے لںڈ کو چُوسنے لگی۔ اُسکے اِس ترہ چُوسنے سے میرے لںڈ نے بھی پانی چھوڑ دِیا۔

اَب میںنے اَپنے لںڈ اؤر اُسکی چُوت کو ساف کِیا اؤر اُسکو اُٹھا کر بیڈ پر چِت لِٹا دِیا۔ میںنے اُسکی دونوں ٹاںگوں کو اَپنے کندھوں پر رکھا اؤر اَپنا لںڈ اُسکی چُوت کے درواجے پر لگا کر دھکّا دِیا۔ اُسکے مُںہ سے آہ نِکل گئی۔ اُسکی چُوت بہُت ٹائیٹ تھی جِسکی وجہ سے میرا لںڈ اَندر نہیں جا رہا تھا۔

اَب میںنے تھوڑا جور سے دھکّا لگایا جِسّے میرا آدھا لںڈ چُوت کے اَندر گھُس گیا۔ سونُو کے مُںہ سے چِلّانے کی آواجیں نِکلنے لگی۔

اُسنے کہا- پلیج باہر نِکالو بہُت درد ہو رہا ہے۔

میںنے کہا- تھوڑا تو درد ہوگا ہی ! اَب میںنے تھوڑا اؤر زور سے دھکّا لگایا جِسّے میرا پُورا لںڈ چُوت کے اَندر گھُس گیا۔ سونُو زور زور سے چِلّانے لگی۔ میںنے تُرنت اُسکے مُںہ پر اَپنا مُںہ رکھ دِیا جِسّے اُسکے مُںہ سے آواج نہیں نِکلے۔ میں تھوڑی دیر ایسے ہی پڑا رہا، پھِر دھیرے-دھیرے دھکّے لگانے شُرُ کِیے۔

اُسکا بھی درد اَب تھوڑا کم ہو گیا تھا۔ اَب وو بھی چُدائی میں ساتھ دینے لگی اؤر اَپنے چُوتڑوں کو اُٹھا اُٹھا کر دھکّے لگانے لگی۔ میرے بھی دھکّے تیج ہونے لگے تھے۔ پُورے کمرے میں بس سی۔ّ۔ّ۔ّسی۔ّ۔ّ۔ّآہ۔ّ۔ّ۔ّآہ۔ّ۔ّ۔۔ کی آواجیں سُنائی دے رہی تھی۔

سونُو بھی بولنے لگی- اؤر زور زور سے چودو ! پھاڑ دو میری چُوت کو ! آج کی رات مت رُکنا !

اؤر میں بھی زور زور سے دھکّے لگا رہا تھا۔ اَب مینے سونُو کو اَپنے اُوپر لِیا اؤر اُسکی چُوت میں اَپنے لںڈ کو پیل دِیا۔ اَب وو مُجھے چود رہی تھی۔ میں بھی اُسکے چُوتڑوں کو اَپنے دونوں ہاتھوں سے پکڑ کر نیچے سے دھکّے لگا رہا تھا۔ کریب 10 مِنٹ کی چُدائی کے باد اُسکا شریر اَکڑنے لگا مُجھے پتا چل گیا کِ اَب وو جھڑنے والی ہے۔

میں جھٹکے سے اُسکے اُوپر آ گیا اؤر زور زور سے دھکّے لگانے لگا۔ اُسنے میرے سارے بدن کو جکڑ لِیا۔ میرے شریر پر اُسکے ناکھُونوں کے کھروںچوں کے نِشان پڑ چُکے تھے۔ زور سے آواج کرتی ہُئی وو جھڑ گئی۔

اَب میںنے اؤر زور سے دھکّے لگانے شُرُ کر دِیے۔ کریب 10 مِنٹ تک میں اُسکو چودتا رہا اَب میں بھی جھڑنے کے کریب آ رہا تھا۔ میںنے اُسکے دونوں اُوروزو کو زور سے پکڑ لِیا اؤر دھکّے لگاتے ہُئے جھڑ گیا اؤر اُسکے اُوپر ہی نِڑھال پڑ گیا۔

سونُو بولی- سمیر تُمہارا لںڈ تو کمال کا ہے ! کیا زبردست چُدائی کرتا ہے۔

میں بولا- جانیمن اَبھی چُدائی پُوری کہاں ہُئی ہے ! اَبھی تو پُوری رات پڑی ہے۔

وو بولی- سچ ! کیا پُوری رات تُم مُجھے ایسے ہی چودوگے؟

میںنے کہا- بِلکُل اؤر اَبھی تو تُمہاری گاںڈ بھی مارنی ہے۔ تُمہارے چُوتڑوں نے تو مُجھے پاگل کر دِیا ہے۔ جب تک تُمہاری گاںڈ نہیں چُدیگی تب تک سُہاگ رات کا مزا ہی کہاں پُورا ہوگا۔

اَب وو میرے لںڈ سے کھیلنے لگی۔ اؤر میری دونوں چُوںچِیوں کو چُوسنے لگی۔ میرا لںڈ پھِر سے کھڑا ہو گیا۔ وو میرے لںڈ کو اَپنے ہاتھوں سے آگے پیچھے کرنے لگی۔ میںنے اُسکو اُٹھایا اؤر گھوڑی بنا دِیا اؤر اُسکی چُوت کو چاٹنے لگا۔ میں اَپنی جیبھ سے اُسکی گاںڈ کے چھید کو بھی چودنے لگا۔

اُسنے اَپنے دونوں ہاتھوں سے میرے سر کو اَپنی گاںڈ میں دبا دِیا۔ میںنے اَپنے تھُوک سے اُسکی گاںڈ کو گیلا کر دِیا اؤر اَپنے لںڈ کو اُسکی گاںڈ کے چھید پر لگا کر زور سے دھکّا دِیا۔ میرا آدھا لںڈ اُسکی گاںڈ میں گھُس گیا۔ اُسنے اَپنی گاںڈ کو دبا کر کس لِیا جِسّے میرا لںڈ نا آگے ہو رہا تھا اؤر نا ہی پیچھے۔ شاید اُسکو بھی گاںڈ مرانے میں مزا رہا تھا۔

اَب میںنے زور سے دھکّا دِیا جِسّے میرا پُورا لںڈ اُسکی گاںڈ کو چیرتا ہُآ اَندر گھُس گیا۔ اَب میںنے دھکّے لگانے شُرُ کِیے اؤر وو بھی ساتھ دینے لگی، وو بھی اَپنے چُوتڑوں کو ہِلا ہِلا کر دھکّے لگانے لگی۔ پُورا کمرا دھپ۔ّ۔دھپ۔ّ۔ کی آواجوں سے بھر گیا تھا۔ سونُو کے مُںہ سے بھی سِسکارِیاں نِکلنے لگی۔ اُسکے مُںہ سے نِکلی سِسکارِیوں کی آواج سے میرے اَندر اُتّیجنا بھر گئی اؤر میں اؤر زور سے دھکّے لگانے لگا۔ اُسکے چُوتڑوں سے جب میری جاںگھ ٹکراتی تو ایسا لگتا جیسے تبلے پر تھاپ پڑ رہی ہو۔

اَب میںنے اُسکو بِستر پر سیدھا لِٹایا اؤر اُسکے پیروں کو اَپنے کںدھو پر رکھ کر اُسکی گاںڈ میں اَپنا لںڈ گھُسا دِیا۔ میرا لںڈ بِنا کِسی اَڑچن کے پُورا اَندر گھُس گیا اؤر میرے دھکّے پھِر سے شُرُو ہو گیے۔ اَب میرے دھکّوں میں تیجی آتی جا رہی تھی میرا سارا شریر اَکڑنے لگا اؤر میں آنّد کی چرم سیما پر پہُںچ کر اُسکی گاںڈ میں ہی جھڑ گیا۔

میںنے اَپنا لںڈ اُسکی گاںڈ میں سے نِکالا تو پھک کی آواج سے میرا لںڈ باہر نِکل گیا اؤر میرے ویرے کی بُوںدیں باہر نِکل کر چادر پر گِرنے لگی۔

سونُو کو بھی بہُت مزا آیا گاںڈ چُدوا کر۔ سویرے کے 4 بج چُکے تھے ہم دونوں ایک دُوسرے سے لِپٹ کر نںگے ہی سو گیے۔ ہمارے بِستر کی چادر پر پڑی ہُئی کھُون اؤر ویرے کی بُوںدیں سونُو کی کُںواری چُوت اؤر رات کے کھیل کی ساری کہانی بیان کر رہے تھے۔

By Unknown with No comments

0 comments:

Post a Comment

EMail : PkMasti@aol.com
Yahoo : Jan3y.J4na@yahoo.com

    • Popular
    • Categories
    • Archives