Thursday, November 3, 2011

ممی اور میری ساتھ چدائی

میرا نام پرِیںکا ہے میری اُمر اِس سمے 15 سال ہے ۔ میرے مکان سے بِلکُل پاس دیپک چاچا کا مکان ہے۔میں اُنکو دیپُو چاچا کہتی ہُوں۔وہ میرے پاپا کے دوست ہیں ہمارے مکانوں کی چھتیں آپس میں مِلی ہیں ۔ہم تیسری مںجِل پر رہتے ہیں اؤر ایک دُوسرے کی چھت پر آسانی سے جا سکتے ہیں دیپک میری ممّی کو نِمّو بھابھی کہ کر پُکارتے ہیں اؤر بھابھی کے ناتے سے اَکسر اُنسے مجاک بھی کِیا کرتے ہیں لیکِن ممّی اِسکا کوئی بُرا نہیں مانتی ہیں ۔میرے پاپا ریلوے میں ڈرائیور ہیں ۔اؤر اؤر تین تین دِنوں تک گھر سے باہر ڈیُوٹی پر باہر رہتے ہیں ۔جب وہ گھر آتے ہیں تو کاپھی تھکے ہُئے ہوتے ہیں ۔اؤر شراب پیکر فؤرن کھانا کھاکر ایسے سو جاتے ہے کی آٹھ گھںٹے کے باد ہی اُٹھتے ہیں۔

نیچے والی گلی میں دیپُو کا جنرل سٹور ہے۔جِس سے ہم جرُوری سامان کھریدتے ہیں دیپُو روز چھتت پر کسرت کرتے ہیں۔ اؤر سِرف ایک چڈّی پہن کر اَپنے بدن کی تیل سے مالِش کرتے ہیں۔اُسی سمے ممّی بھی چھت پر کپڈے سُکھانے کے بہانے جانبُوجھ کر چلی جاتی ہیں۔جب چاچا تیل لگا کر دںڈ بیٹھک لگاتے ہیں تو اُنکا لںبا موٹا لںڈ ساف دِکھایی دیتا ہے ۔مّمی اُسے بڑے گؤر سے دیکھتی رہتی ہیں، اؤر چاچا اُنہیں مُسکرا کر آںکھ مار دتے ہیں۔ ممّی دیپک سے اَکسر کہتی ہیں کی دیپک یہ جوانی کِسکے لِئے بنا رہے ہو،تو دیپک کہتا کی اَگر آپکو پسںد ہو تو آپ ہی لیلو ۔

ویسے میری اُمر 15 سال ہے ،لیکِن میرا شریر کاپھی وِکاسِت ہو گیا ہے، میرے ستن بڑے اؤر کٹھور ہو گئے ہیں۔اؤر گاںڈ بھی اُبھر گیی ہے۔مُجھے سیکس کے بارے میں تھوڑا تھوڑا جنان ہو گیا ہے۔ میںنے کئی بار دیکھا کی ممّی چُپچاپ دیپک کو اَپنی چھت پر کِسی ن بہانے بُلا لیتی تھیں۔ اؤر اُسّے گھُلمِل کر باتیں کِیا کرتی تھیں ۔دیپک بھی ممّی کو اَپنی باہوں میں لیکر چُوم لیتا تھا۔اؤر کبھی اُنکی چُچِیا دبا دیتا یا گاںڈ پر ہاتھ پھِرا دیتا۔ہماری چھت پر ایک سٹور رُوم ہے۔

اَچانک ممّی چھت والے سٹور رُوم میں چلی گیّں،اؤر آںکھ مار کر دیپک کو آنے کا اِشارا کر دِیا۔دیپک اَپنی چھت پر کسرت کر رہا تھا۔اُسکے بدن پر تیل لگا تھا۔میں بھی چُپچاپ سے وہاں پہُںچ گیّ،سٹور رُوم کے دروازے میں ایک چھید تھا ۔میں اُس چھید سے سب کُچھ سُن اؤر دیکھ سکتی تھی۔ مینے دیکھا کی دیپک ممّی کو دنادن چُوم رہا ہے۔اؤر چڈّی میں دیپک کا لںڈ پھنپھنا رہا ہے۔دیپک بولا کی نِمّو میرا یہ لںڈ کبسے تُمہاری چُوت کے لِئے ترس رہا تھا۔لیکِن کیی بار بُلانے پر بھی تُم نہیں آیی ۔مّمی بولیں کی تُم آج جمکر چُدائی کرو۔اؤر اَپنے لںڈ کے ساتھ میری چُوت کی پیاس بھی بُجھا دو۔ پِںکی کے پاپا شراب پیکر کھُرّاٹے لے رہے ہیں۔ اؤر آٹھ گھںٹے سے پہِلے نہیں جاگیںگے۔

مامی نے فؤرن دیپکّا لںڈ باہر نِکالا اؤر ہاتھ میں پکڑ لِیا۔دیپک کے اُس لںڈ کو دیکھ کر میں ڈر گیّ۔کریب 11 اِںچ لںبا اؤر کاپھی موٹا لںڈ تھا۔میںنے سوچا کی ممّی اِس اِتنے بڑے لںڈ کو کسے جھیل پاّیںگی۔ تبھی جھُکّر لںڈ چُوسنے لگیں۔اؤر دیپک بھی ممّی کی چُوچِیاں مسلنے لگا۔ ممّی مست ہوکر سی سی سی اوہ اوہ کرانے لگیں۔اؤر دیپک سے بولیں دیپُو اَب سبر نہیں ہو رہا ہے ۔اَب اَپنا لںڈ میری چُوت میں ڈالکر چُدایی شُرُو کر دو۔دیپک نے ممّی کو ایک پلںگ پر پٹک دِیا اؤر ایک جھٹکے میں اَپنا پُورا لںڈ ممّی کی چُوت میں گھُسا دِیا۔مّمی کی کی چیکھ نِکل گیّ۔

وہ بولی،کیا میری چُوت سے دُشمنی نِکال رہے ہو ۔زرا دھیمے سے ڈالو درد ہو رہا ہے۔چُوت میں لںڈ کے لِئے جگہ تو ہونے دو۔مُجھے یہ دیکھ کر بڑا تاجُّب ہُآ کی تھوڑی دیر کے باد پُورا لںڈ ممّی کی چُوت میں گھُس گیا۔مّمی نے اَپنے پیر دیپک کی کمر پر کیںچی کی ترہ پھسا لِئے اؤر بولی دیپُو تُمہارا لںڈ بڑا مجیدار ہے۔میری چُوت میں ٹھیک سے پھِٹ ہو جاتا ہے۔ اِسیلِئے میں ہمیشا ہی تُم سے چُدواتی ہُوں۔مُجھے تُمہارے لںڈ کی آدت پڑ چُکی ہے۔دیپک بھی بولا نِمّو مئی بھی تُمہاری چُوت کا دیوانا ہُوں۔

یہ کہ کر دیپک دنادن دھکّے مارنے لگا۔مامی بولی دیپُو بڑا مجا آ رہا ہے۔کھُوب جور سیچُدایی کرو۔میری چُوت پھاڑ دو۔دیپک لگاتار چودنے لگا۔چُوت سے پھچ پھچ پھچاک پھچاک کی آواجیں آ رہی تھیں۔مّمی مست ہوکر بولیں سالے مادرچود جور سے دھکّا مار میری چُوت سے ایک اؤر بچّا نِکال دے۔دیپک نے اَپنی چُدایی کی سپیڈ بڑھا دی تھی۔کریب ایک گھںٹے تک چُدوانے کے باد ممّی بولی،دیپکمیرا پانی نِکلنے والا ہے۔جلدی سے اَپنے لںڈ کا پانی میری چُوت میں ڈالو ۔میں یہ ساری گھٹنا چھُپ کر دیکھ رہی تھی۔اؤر اُتّیجِت ہوکر اَپنی چُوت میں اُںگلی گھُسا رہی تھی۔میں دیکھنا چاہتی تھی کی دیپک ممّی کی چُوت میں کِتنا ویرے ڈالتا ہے۔

شاید ممّی کمرے کا دروازا اَندر سے بںد کرنا بھُول گیی تھیں۔جب وہ دیپک سے یہ کہ رہی تھی کی دیپُو مئی تُمہارے لںڈ کی داسی بن چُکی ہُوں۔تُمہارے لںڈ کے بدلے میں سب کُچھ دینے کو تیّار ہُوں،مئی دروازے سے چِپک کر کھڈی تھی ،تبھی میرے دھکّے سے درواجا دھڈام سے کھُل گیا۔ مُجھے دیکھ کر دیپک اؤر ممّی سنن رہ گئے۔مامی کی چُوت سے دیپک کا ویرے رِس کر ٹپک رہا تھا۔،دیپک کا لںبا لںڈ پھڑک رہا تھا۔ تبھی ممّی نے ہِمّت کر کے مُجھ سے کہا پِںکی میرے پاس آاو،ڈرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔تُم سب کُچھ دیکھ چُکی ہو۔ فِر مُجھے اَپنی گود میں بِٹھا کر بولی پِںکی بِٹِیا یہ کُدرت کا نِیم ہے کی کوئی بھُوکھ پیاس کی ترہ چُدایی کی اِچّھا دیر تک نہیں روک سکتا ہے۔ اؤر سواستھے کے لِئے چُدوانا جرُوری ہوتا ہے۔لںڈ کے بِنا اؤرت اَدھُوری ہوتی ہے۔

اَگر اؤرت چُدوایّگی نہیں تو اُسکی جوانی بیکار ہو جایّگی۔جیسے پانی کے بِنا کھیت سُوکھ جاتا ہے اُسی ترہ لںڈ کے پانی کے بِنا جوانی سُوکھ جاتی ۔ہے۔ چُدایی سے جوانی ہمیشا بنی رہتی ہے ۔مُجھے ممّی کی باتوں میں سچّائی لگی۔

تبھی دیپک بولا لگتا پِںکی کاپھی سیانی ہو گیی ہے۔کیوں ن اُسے اَبھی سے سب کُچھ سِکھا دِیا جائے۔اُسے بھی تو ایک ن ایک دِن چُدوانا ہوگا ۔اَبھی سے سیکھ لینے سے اُسُ شادی میں کوئی تکلیپھ نہیں ہوگی۔

ممّی بولی لیکِن پِںکی اَبھی سِرف 15سال کی ہی ہے ۔وہ تُمہارا یہ مُوسل جیسا لںڈ برداشت کیسے کریگی۔دیپک بولا اَگر تُم زرا سی مدد کو تو تو میرا لںڈ پِںکی کی چُوت اِس ترہ سے چلا جاّیگا کی اُسے پتا بھی نہی چلیگا ۔چُوت کی بناوٹ ऎسی ہوتی ہے کی لڑکی دس سال میں ہی بڑے سے بڑا لںڈ لے سکتی ہے۔یہ سُن کر ممّی مُجھے سہلانے لگیں اؤر گود میں اِس ترہ سے بِٹھا کر چُومنے لگی جِس سے میری چُوت اُنکی چُوت کے اُوپر رہے ۔مُجھے ڈر لگا تو دیپک میری چُوت چُومنے چاٹنے لگا۔ پاہِلے دیپک نے اَپنا لںڈ پھچاک سے ممّی کی چُوت میں گھُسا دِیا۔ّجب لںڈ باہر نِکالا تو ،اُسپر چُوت کا رس اؤر دیپک ویرے لگا ہُآ تھا۔

مّمی نے اُںگلی اَپنی چُوت کارس میری چُوت میں اَندر باہر لگا دِیا۔ جسے ممّی نے اَپنی اُںگلی میری چُوت میں ڈالی تو وہ کھُش ہوکر بولی ،دیپک تُمہارا آدھا کامتو آسان ہو گیا ہے۔کیوںکِ پِںکی کی سیل تو پاہِلے سے ہی ٹُوٹ چُکی ہے ۔شاید جادا سائیکِل چلانے سیل ٹُوٹ گیّ۔پِکی کو جادا تکلیپھ نہیں ہوگی۔فِر بھی تُم پیار سے گھُسانا۔ّدیپک نے اَپنے لںڈ کام سُپارا میری چُوت کی پھاںک پر رکھا۔مّمی مُجھے ہِمّت دِلا رہی تھی۔اؤر دھیمے دھیمے میری چُوت اَپنی اُنگلِاوں سے پھیلا رہی تھی۔پاںچ مِنٹ میں آدھا لںڈ اَندر چلا ۔مّمی بولی دیپک تُم میدان جیت گئے۔دیپک نے اؤر دواب ڈالا لںڈ اؤر گھُسا تو مُجھے درد ہونے لگا۔مّمی بولی بیٹا زرا سا لںڈ رہ گیا ہے، پُورا لںڈ گُسنے دو فِر درد نہیں ہوگا۔

بیچ بیچ میں دیپک اَپنا لںڈ میری چُوت سے نِکال کر ممّی کی چُوت گھُسا دیتا تھا۔اِس سے مُجھے تھوڑی دیر کے لِئے آرام مِل جاتا تھا ۔اِس ترہ ہم دونو ماں بیٹی باری باری سے ایک ہی لںڈ سے چُدواتے رہے۔کُچھ دیر باد مُجھے مجا آنے لگا،مّمی نے مُجھ سے پُوچھا کی پِںکی کیسا لگ رہا تو میں بولی میں آپکی ترہ چُدکّڈ ہونا چاہتی ہُوں۔میری شادی ایسے آدمی سے ہی کروانا جِسکا لںڈ دیپُو چاچا کی ترہ لںبا موٹا اؤر کڑک ہو۔یہ سُنتے ہی دیپُو نے چُدایی کی سپیڈ تیج کر دی۔اؤر گپاگپ دھکّے مارنا شُرُو کر دِئے۔میںنے بھی نیچی سے اَپنی کمر اُچھالنے لگی،میں مجے میں اوہ اوہ ہاے ہاے اُف اُف او ممّی او ممّی میں تو چُد گیّ۔ऎسی پیاری مامی کہاں مِل سکتی جو خُد اَپنی بیٹی کو اَپنے سامنے ہی چُدوایے۔ایک گھںٹے کے باد دیپک نے اَپنا ویرے ہم دونو کی چُوتوں میں چھوڑ دِیا۔جِسے ہمنے چاٹ لِیا۔ویرے کام نمکین سواد مُجھے بڑا اَچّھا لگا،میںنے ممّی سے کہا کی میری تو ऎسی اِچّھا ہو رہی ہے کی یہ لںڈ میری چُوت میں رار دِن پڈا رہے۔اؤر میں ہردم اِس لںڈ سے چُدواتی رہُوں،
دیپک بولا اَگر تُمہاری ممّی چاہیں تو یہ لںڈ ہمیشا کے لِئے تُمہارا ہو سکتا ہے۔مّمی مُجھ سے بولی پِںکی اَگر تُمہیں دیپک کا لںڈ اِتنا پسںد آ گیا ہے تو میں اِسی سمے تُمہاری سگایی دیپک سے کِئے دیتی ہُوں،تاکِ تُم جیون بھر دیپک سے چُدواتی رہو۔ کھُشی کے مارے میںنے ممّی کیئی چُوت اؤر دیپک کے لںڈ کو چُوم لِیا۔
باد میں جب کُچھ سمے کے باد جب میرے پاپا کو یہ پتا چلا کی میں اُنکی نہیں بلکِ دیپک اؤر ممّی کی ہرام کی اؤلاد تھی۔

اِسلِئے ایک دِن اُنہوںنے گُسّے میں کھُوب شراب پیکر ممّی کے سامنے ہی میری دو دو بار چُدائی کر ڈالی۔اِسکا مُجھے کوئی دُہکھ نہیں ہُآ، بلکِ مجا ہی آیا۔آخِر باپ کام لںڈ لینے میں کیا بُرایی ہے۔لںڈ تو لںڈ ہوتا۔جو ہمیشا مزا دیتا ہے،چاہے کِسی کام ہو ۔باد میں میری شادی دُپُو چاچا سے ہی ہُئی۔جیسا ممّی نے تے کر دِیا تھا۔مّمی آج بھی دیپک سے اؤر میں پاپا اَکسرچُدواتی رہتی ہُوں۔ہمارا سِرف چُوت اؤر لںڈ والا رِشتا ہے۔ہم رِشتوں کے چکّر میں چُدایی کام مجا خراب کیوں کریں۔

By Unknown with No comments

0 comments:

Post a Comment

EMail : PkMasti@aol.com
Yahoo : Jan3y.J4na@yahoo.com