Monday, January 16, 2012

گرما گرم لڑکی اور میرا موٹا لنڈ


بات اُس وکت کی ہے جب میں 19 سال کا تھا، اؤر کالیج میں پڑھتا تھا۔ میرے پڑوس میں ایک لڑکی تھی، وہ بھی میرے ہی کالیج میں پڑھتی تھی۔ اُسکا نام اَرُونا تھا، وو بہُت ہی سُندر تھی۔ میں جب بھی اُسکو دیکھتا تو میرا لنڈ جوش میں آ جاتا۔ میں من ہی من اُسے چودنے کی اِچّھا رکھتا تھا، وو بھی مُجھے اَکسر دیکھا کرتی تھی۔ایک دِن اُسکے گھر کوئی نہیں تھا، وو چھت پر کھڑی تھی، تو میں بھی اُسکی چھت پر جا پہُںچا، اؤر سیدھے جاکر اُسّے بولا "میں تُمسے کُچھ کہنا چاہتا ہُوں، اَگر تُم بُرا ن مانو تو۔ّ۔"ّجو بھی کہنا چاہتے ہو بول دو،"

اُسنے پرتیُتّر میں کہا۔"تُم مُجھے اَچّھی لگتی ہو، اؤر میں تُمسے پیار کرنے لگا ہُوں،" میںنے پہلے تھوڑا سکُچاتے ہُئے کہ ہی ڈالا۔یہ سُنکر وو میرے چیہرے کو گؤر سے دیکھنے لگی۔ میں ڈر گیا کِ پتا نہیں وہ کیا کریگی۔اُسنے کہا - "چلو، نیچے چلو، آج گھر پر کوئی بھی نہیں ہے،" تو میں اُسکے ساتھ نیچے آ گیا۔نیچے آتے ہی وہ مُجھسے لِپٹ گئی اؤر بولی، "میں بھی تُمسے بہُت پیار کرتی ہُوں، لیکِن چاہتی تھی کِ تُمہیں پہلے بولو۔"مُجھے تو مانوں جنّت مِل گئی، میں سمجھ گیا کِ وو بھی چُداسی ہو رہی ہے۔ پھِر میںنے دیر ن کرتے ہُئے اَپنے ہوںٹھ اُسکے ہوٹھوں پر رکھ دِیے۔ اُسنے کُچھ نہیں کہا، بلکِ وو میرا ساتھ دینے لگی۔ اُسکے ہاتھ اَب میری گردن پر لِپٹ گیے، اِسّے میری ہِمّت بڑھ گئی۔ میںنے جھٹ سے اَپنا ایک ہاتھ اُسکی ایک چُوچی پر ڈالا اؤر دھیرے-دھیرے دبانے لگا۔

وو بھی گرم ہوتی جا رہی تھی۔ میںنے اُسّے کہا کِ جب ہم دونوں ایک دُوسرے سے پیار کرتے ہی ہیں تو کیوں نا ایک دُوسرے میں سما جاّیں۔ تو اُسنے اُتّر دِیا، "ہاں، چلو دو جِسم، ایک جان ہو جاّیں۔"اِتنا کہ کر وو میری پیںٹ کھولنے لگی، اؤر میںنے اُسکی سلوار کھول دی۔ اَب ہم لوگ بِستر پر آ گئے، پھِر میںنے کھُد ہی اَپنی کمیج بھی اُتار دی، اؤر اُسکا سُوٹ بھی۔ اَب میں سِرپھ بنِیان اؤر اَنڈروِیر میں تھا اؤر وو سِرپھ برا اؤر پینٹی میں۔ وو تھوڑا شرمانے لگی، میںنے کہا نہیں جان، شرمانا نہیں، اؤر یہ کہتے ہُئے میںنے اَپنی بنِیان اؤر اَنڈروِیر بھی اُتار پھیںکی۔چُوںکِ میں کاپھی سے دیر سے اُسکے ہوٹھوں کو چُوس رہا تھا تو میرا 7 اِںچ کا لنڈ پُوری ترہ سے کھڑا تھا جِسے دیکھتے ہی وو بولی کِ نہیں اِسے میں نہیں لے پاُّوںگی، میں درد سے مر جاُّوںگی۔

میںنے اُسے سمجھایا کِ نہیں کُچھ نہیں ہوگا۔ کاپھی سمجھانے کے باد وہ تیّار ہو پائی۔ اَب میںنے اَپنا لنڈ اُسکے ہاتھ میں دے دِیا، وو سہلانے لگی، اؤر اِدھر میںنے اُسکی چُوچِیاں چُوسنی شُورُو کر دیں۔وہ بھی اَب پُوری ترہ سے گرم ہو چُکی تھی، میںنے ایک اُوںگلی اُسکی چُوت میں ڈالی، وو کاپھی چِکنی-چِکنی تھی۔ میں سمجھ گیا کِ وو چُدنے کو بِلکُل تیّار ہے۔ میںنے اُسے اَپنا لنڈ چُوسنے کو کہا تو وہ منا کرنے لگی۔ لیکِن میںنے جب بہُت منایا تو وہ مان گئی اؤر میرا لنڈ اُسنے اَپنے مُںہ میں لِیا اؤر چُوسنے لگی۔

تھوڑی دیر ایسا ہی چلتا رہا، مُجھے کاپھی آنّد آ رہا تھا۔تھوڑی باد جب مُجھے لگا کِ میں اُسکے مُںہ میں ہی جھڑ جاُّوںگا تو میںنے اَپنا لنڈ نِکال لِیا، اؤر اُسے سیدھا لِٹا دِیا اؤر اُسکی دونوں جاںگھوں کے بیچ آ گیا، اؤر اَپنے لنڈ کا ٹوپا اُسکی چُوت پر رگڑنے لگا۔ وو سِسکارِیاں لینے لگی۔ میںنے مؤکا دیکھ کر ایک جور کا دھکّا مارا تو میرا لنڈ اُسکی چُوت میں تین اِںچ اَندر اُتر گیا، وو چِلّائی۔ّ۔ نِکّکّکّاکالّلواواواواو۔ّ۔۔ پھٹ گئیئیئیئیئیئیئی۔ّ۔ ہاے میں مگر گئیئیئیئیئیئی۔ لیکِن میںنے اُسکی کمر کس کے پکڑ رکھی تھی۔ ایک مِنٹ رُوکنے کے باد میںنے پھِر جور سے دھکّا مارا تو میرا پُورا 7 اِںچ کا لنڈ اُسکی چُوت میں دھںس گیا، اؤر میں اُسکے اُوپر لیٹ گیا۔ وہ مُجھے اَپنے اُوپر سے اُتارنے کا پریاس کرنے لگی۔ اُسکی آںکھوں میں آںسُو چھلک پڑے، لیکِن میں اُسکے ہوٹھوں کو اَپنے ہوٹھوں میں لیکر پینے لگا۔تھوڑی دیر ایسے ہی اُسکے ہوٹھوں کو پیتا رہا اؤر جب وو سامانے لگی تو دھیرے-دھیرے دھکّے مارنے چالُو کر دِیے۔

تھوڑی دیر باد میںنے دیکھا کِ اُسکے ہاتھ میری کمر پر کسنے لگے ہیں تو میںنے اَپنے دھکّوں کی گتِ بڑھانی شُرُو کر دی، اَب وہ بھی بولنے لگی کِ ہاے میرے سرتاز۔ّ۔ ڈالو۔ّ۔ اؤر تھوڑا سا اَندر کرو۔ّ۔ بہُت اَچّھا لگ رہا ہے۔ّ۔ تو میںنے بھی دھکّوں کی گتِ اؤر بڑھا دی۔ّجب میںنے دیکھا کِ وہ بہُت مزے لے رہی ہے، تو میںنے اَپنا لنڈ ایکدم سے باہر کھیںچ لِیا، تو وہ پُوچھنے لگی، کیوں نِکال لِیا، میری جان ڈال بھی دو نا اَچّھے سے۔ّ۔، تو میںنے اُسے گھوڑی بنّے کو کہا، تو وہ تُرنت ہی گھوڑی بن گئی۔ اَب میںنے پیچھے سے لنڈ اُسکی چُوت میں ڈال دِیا اؤر زور-زور سے شاٹ مارنے لگا۔تھوڑی دیر باد ہی وہ کہنے لگی۔ّ۔ ہایّیّیے۔ّ۔۔ میں گئیئیئیئیئیئیئیئی۔ّ۔ ہایّیّیّیّے ڈال دو پُورا اَندر۔ میںنے بھی زوروں کے دھکّے مارنے جاری رکھے۔ اَچانک میںنے دیکھا کِ اُسکا شریر اَکڑ گیا اؤر اُسکی چُوت نے پانی چھوڑ دِیا۔ لیکِن میں اَبھی جھڑنے کے کریب نہیں آیا تھا، میںنے پھِر سے اُسے سیدھا لِٹایا اؤر اُسکی چُوت کی سواری کرنے لگا۔

میں دھکّے مارتا رہا، اَب وو مُجھے اَپنے اُوپر سے ہٹانے کی کوشِش کرنے لگی، لیکِن میںنے دھکّے لگانے چالُو رکھے، تو دو مِنٹ کے باد ہی وو پھِر سے میرا ساتھ دینے لگی۔ اَب اُسے دُبارا سے مزا آنے لگا تھا۔میںنے اَپنی گتِ پھِر سے بڑھا دی، اَب وہ پھِر سے بولنے لگی کِ اؤر ڈالو جانُوں۔ّ۔ اؤر ڈالو۔ میں بھی سے اَچّھے سے پیلتا رہا، پھِر تھوڑی دیر باد مُجھے لگا کِ میں جھڑنے والا ہُوں۔ میںنے اُسے یہ بتایا، تو وہ بولی کِ اَندر ہی جھڑنا، آج ہماری سُہاگرات ہے، اؤر میں تُمہارا رس اَپنے اَندر ہی ڈلوانا چاہتی ہُوں۔ تو میں جوش میں آ گیا، اؤر زور-زور سے اُسکی چُوت کی گرمی نِکالنے لگا۔ اِسکے ایک مِنٹ باد ہی اُسکی باںہیں پھِر سے میری کمر پر کس گئیں، اؤر میں سمجھ گیا کِ وہ پھِر سے جھڑ گئی ہے۔ اَب میںنے بھی آٹھ-دس لمبے-لمبے سے دھکّے مارے اؤر میں بھی اُسکے اُوپر نِڈھال ہوکر گِر گیا۔ میرے لنڈ نے بھی اُسکے اَندر پِچکاری چھوڑ دی۔اُس دِن دوستوں، میںنے اُسے پاںچ بار چودا، اؤر ہمارا چُدائی کا یہ سِلسِلا چالُو ہو گیا۔ میں اُسے آج تک چود رہا ہُوں، ہالاںکِ اُسکی شادی ہو چُکی ہے، لیکِن پھِر بھی جب بھی مؤکا مِلتا ہے، وہ مُجھسے چُدوا لیتی ہے 
EMail : PkMasti@aol.com
Yahoo : Jan3y.J4na@yahoo.com

By Unknown with No comments

0 comments:

Post a Comment

EMail : PkMasti@aol.com
Yahoo : Jan3y.J4na@yahoo.com

    • Popular
    • Categories
    • Archives