Thursday, January 12, 2012

میری گانڈ کی مؤجاں ھی مؤجاں

یہ جو کہانی آج لِکھنے جا رہا ہُوں یہ آج سے ٹھیک دو مہینے پہلے کی بات ہے، پاپا جی نے گھر اُوپر والا ہِسّا کِرایے پر دینے کا پھیسلا کِیا اؤر ایّرپھورس میں کام کرنے والے مدراس کے رہنے والے ایک یُگل کو دِیا۔ بیوی ایّرپھورس سکُول میں ٹیچر ہے۔ بیوی پر تو نہیں مِیاں پر میری نزر تھی، اُوپر جانے کے لِئے سیڑھِیاں اَندر سے ہی نِکلتیں تھیں۔

جیسے کِ آپ سب تو جانتے ہی ہیں کِ مُجھے لؤڑوں سے کِتنی چاہت ہے !

ایک دِن دوپہر کی بات ہے، میں کالیج سے گھر آیا۔ بہُت گرمی تھی، میں باتھرُوم میں نہانے کے لِئے جانے لگا، دِماگ میں آیا کِ تؤلِیا تو اُوپر تار پر ہی سُوکھ رہا ہوگا۔ میں اُوپر گیا، اُنکا کمرا بںد تھا، اَندر سے بہسنے کی آواجیں آ رہی تھی۔

وو بولا- سالی نا تیرے میں گرمی ہے، ن سُندر ! اُوپر سے نکھرے ہزار ! چل مُںہ میں لیکر اِسکو چُوس !

وو نہیں مانی۔ میں چلا آیا۔ شام کو اُوپر کِسی کام سے گیا تو اَںکل نہا رہے تھے، پانی سے اُنکا اَںڈروِیر چِپکا ہُآ تھا اؤر پھُولے ہُئے بھاگ سے مالُوم ہُآ کِ لؤڑا مست ہے۔ میری نزر وہاں پڑتی دیکھ اَںکل نے اَندر ہاتھ ڈال سابُن لگانے کے بہانے سائیڈ سے لؤڑا دِکھا ہی دِیا۔

کیا مست لؤڑا تھا !

آجکل اُنکی رات کی شِپھٹ تھی، وو نہا کر تیّار ہوکر چلے گئے۔ سُبہ وو آٹھ بجے آتے تھے اؤر آںٹی نؤ بجے جاتیں تھی۔ گھر میں کوئی نہیں تھا، میں اَکیلا تھا، کالیج 11 بجے جانا تھا۔ آںٹی چابھی دیکر چلی گئی۔ اَںکل آج لیٹ تھے۔

جیسے ہی وو آیے، جھٹ سے کپڑے اُتار باتھرُوم میں گھُس گئے۔ اُنہوںنے آواز دی- میں نہا رہا ہُوں، آیا !

میں بھی سِرپھ اَںڈروِیر پہن باہر آیا۔ اُنکی نزر میرے چِکنے اؤر لڑکی جیسے جِسم پر تھی- واہ بیٹا ! چِکنے ہو ! دیکھُوں چھاتی ! کومل !

بولے- اَکیلا ہے ؟

جی ہاں ! اَکیلا ہی ہُوں !

اُوپر آجا ! میں بھی اَکیلا ہُوں، مِلکر نہاتے ہیں !

میں اُنکے پاس گیا اؤر ایک ہاتھ سے چابی دیتے ہُئے نیچے سے لؤڑے کو مسلتے ہُئے کہا- آپ نیچے کیُوں نہیں آ جاتے ! ئے۔سی میں مجا بھی آیّگا !

ہاے میری جان اَبھی آیا !

مین گیٹ بںد کرتے ہُئے آنا !

سوچا- اَبے او سنی ! تیری گاںڈ کو تو مؤج لگ جایّگی ! وو بھی گھر میں ہی !

میں شاور کے نیچے نہانے لگا، اَںکل بھی آ گئے۔ میں اُنسے چِپک گیا، وو میرے ہوںٹھ چُوسنے لگے۔ میں ہاتھ میں لؤڑا لیکر سہلانے لگا۔ پانی میں اؤر بھی آنںد مِلنے لگا۔واہ میرے گاںڈُو !

وو میرے چُوتڈوں کو پکڑ کر مسلنے لگے۔ بیٹا ! کِتنی گاںڈ مرواتا ہے کِتنے مست چُوتڑ ہیں !

مار کے دیکھ لینا جان ! کِتنے مست ہیں ! آپکا لؤڑا رات کو جبسے دیکھا ہے چُوسنے کو دِل کر رہا ہے۔

ہاں ہاں چُوس ن !

مُجھے پتا ہے آںٹی نہیں چُوستی !

بھوسڑی کی بہُت ہرامی ہے !

ایسے ہی ہے اَںکل ! میںنے اُنکا کچّھا اُتار دِیا اؤر نیچے جھُک کر مُںہ میں ڈال لِیا۔ مُںہ میں جاتے ہی اُنکا کھڑا ہونے لگا، دیکھتے ہی تن کر کھڑا ہو گیا۔

آہ میرے لال ! چُوستا جا !

69 میں ہوکر میری گاںڈ چاٹنے لگے، سابُن گاںڈ پر لگا اُوںگلی ڈالتے ہُئے مُجھے پُورا مجا دینے لگے۔

آہ اَہ اَہ ! اَںکل آئی لو یواُر لؤڑا !

چُوس بیٹا ! اَچّھا لگا، بہُت اَچّھا !

آہ آہ ! بِستر میں چلے اَںکل؟

زرُور !

تؤلِئے سے پوںچھ کر اُٹھا میرے ہی کمرے میں میرے ہی بِستر پر ڈال دِیا۔ اَںکل نے دِل کھول کر چُسوایا، میںنے بھی دِل سے چُوسا ایسا لؤڑا۔

مُجھے گھوڑی بنا پیچھے سے لؤڑا گاںڈ پر رکھ دِیا، میںنے پکڑ ٹھِکانے پر لگا دِیا۔ پہلے دھکّے سے تھوڑا سا گھُسا، دو چار دھکّوں سے پُورا اَندر گھُس گیا۔

آہ اَںکل ! اَب گاںڈ مارو !

آہ اوہ !میرے بیٹا ! بہُت مست نِکلا ! تیری گاںڈ روز مارُوںگا ! کیا مال ہے ! ایسا مجا تو میری اؤرت نے نہیں دِیا !

آہ اَںکل ! پھاڑ ڈالو میری گاںڈ !

اُنکا لؤڑا زبردست تریکے سے میری گاںڈ کے اَںدر باہر ہو رہا تھا۔

چل اُوپر بیٹھ جا ! دیکھُوں کیسے اُچھل اُچھل کر اِس پر بیٹھیگا ! تُجھے بھی مجا آ جایّگا ! ویسے بھی تیری پولی پولی گاںڈ جب جاںگھوں سے گھِسیگی تو مجے کا آلم چھا جایّگا میری جان !

لو اَںکل آ گیا اُوپر !

چل اِس پے بیٹھتا جا سالے، ناٹک مت کر، بہنچود، سب جانے تُو !

سںبھالو اَںکل ! میں اَپنے تریکے سے آرام سے پُورا لؤڑا نِگل گیا۔

اؤ اَہ میری جان ! اُچھل ! اَہ اوہ اَہ اوہ ! بیٹا مجیدار مال ہے ! پھاڑ دُوںگا تیری ! آج سے تُو میری اؤرت ! کیا مُجھے روز مروایا کریگا؟

زرُور اَںکل ! باہر مُںہ مارنے سے اَچّھا ہے یہیں مروایا کرُوںگا بِنا کِسی ڈر سے !

اَںکل نے ایکدم مُجھے پلٹا اؤر میرے اُوپر آ گئے دونوں ٹاںگیں کندھوں پر رکھوا کر بیچ سے مورچا پھتہ کِیا۔ اَب وو جھڑنے والے تھے، وو پھاڑ دینے پر اُتر آیے تھے۔ یہ اَںداز مُجھے سورگ دِکھا رہا تھا۔

اوہ بیٹا !

وہ جور جور سے جھٹکے لگانے لگے۔ کُچھ مُجھے درد بھی ہُآ، لیکِن سب بھُول کر میں چُدواتا رہا۔ فِر اَںکل ایکدم مُجھ پر گِر گئے اؤر سارا مال اَندر ڈال دِیا۔

دوستو، میری تو گاںڈ کو مؤج لگ گئی۔ وو ڈیُوٹی سے آتے اؤر مُجھے چودنے کے باد ہی کالیج جانے دیتے۔ وہ پُورے مجے لُوٹ رہے ہیں۔

اَب تو آںٹی کا پیٹ باہر آنے لگا ہے، اُنکا بھائی کُچھ دِنوں میں اُنکو لینے آنے والا ہے تاکِ بچّے کی اؤر ماں کی دیکھ ریکھ کِسی گھر کی سیانی کی دیکھ ریکھ میں ہو۔

میں اؤر اَںکل بہُت کھُش ہیں۔ بولتے ہیں- اَب سے تُو میری پتنی ہے ! تُو گھبرا مت، تُجھے میں نئے لؤڑے دِلواتا رہُوںگا۔ کِسی دِن ہم اُسکے ایک دوست کے گھر جاکر چُدائی کریںگے، اُسکے بارے میں جلدی لِکھُوںگا

EMail : PkMasti@aol.com
Yahoo : Jan3y.J4na@yahoo.com

By Unknown with No comments

0 comments:

Post a Comment

EMail : PkMasti@aol.com
Yahoo : Jan3y.J4na@yahoo.com

    • Popular
    • Categories
    • Archives